Sunday, March 7, 2021

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی پی ایم ایل نون کے اراکین قومی اسمبلی پر عمران خان کے کرائے کے غنڈوں کی جانب سے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت


پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے اراکین اسمبلی خاص طور پر خاتون رکن قومی اسمبلی پر حملہ پر کہا ہے کے پاکستان میں اس قسم کی ثقافت اور روایات نہیں کے کسی خاتون پر ھاتھ اٹھایا جائے انہوں نے اپنی اور تمام پی ڈی ایم کی جانب سے پی ایم ایل نون کے اراکین قومی اسمبلی پر عمران خان کے کرائیے کے گنڈوں کی جانب سے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی بلاول بھٹو زرداری نے یوسف رضا گیلانی کی جیت کی کے سلسلے میں سندھ ہاؤس اسلام آباد میں پی ڈی ایم کے پارلیمنٹیرینز کے ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے، انہوں نے 

کہا کے اسلام آباد سے ہمارے امیدوار کی جیت نے یے ثابت کردیا ہے کے سیاست ممکنات کا فن ہے جس سے ناممکن کو ممکن بنایا جا سکتا ہے، انہون نے کہا کہ یے کٹھپتلی گزشتہ تین سالوں سے پاکستان نہیں چلا پارہا ہے میڈیا پر پابندیاں ہیں اور عدالتوں پر دباؤ ہے پچھلے تین سالوں سے سیاسی قائدین، اراکین اسمبلی اور ان کے اہل خانہ پر دباؤ ڈالا جارہا اور انہیں انتقام کا نشانا بنایا جارہاہے یے کٹھپتلی پچھلے تین سالوں سے یے تاثر دیرہا ہے اور وہ ایک پیج پر ہے اور وہ پانچ یا دس سالوں کیلئے نہیں آیا ہمیشہ کیلئے آیا ہے انہوں نے کہا کے چارٹرڈ اور ڈیموکریسی پر شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور میاں نواز شریف نے دستخط کئے تھے جس کی وجہ سے پر امن انتقال اقتدار ممکن ہوا تھا. 

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس وقت ملک میں ایک عامرانہ حکومت ہے لیکن ہم نے اپنا سیاسی کارڈ کھیل کر اس فاشسٹ اور کٹھپتلی حکومت کو ایکسپوز کردیا آج ایک جانب پورا پاکستان یے فتح کی تقریب دیکھے رہا ہے اور دوسری جانب جھکی بڈھے کو اپنا اختتام صاف نظر آرہا ہے اس کی جہنجہلاٹ کو سب دیکھے سکتے ہیں، اس ایک جیت نے فاسٹ اور کٹھپتلی کو ایکسپوز کردیا اراکین اسیمبلی نے ثابت کر دیا ہے کہ قومی اسمبلی میں عمران خان اپنی اکثریت کوچکا ہے یہاں تک کہ صدر پاکستان نے بھی کہا ہے کہ عمران خان اپنی اکثریت کہو چکا ہے عمران خان گنڈوں کے جتھوں کو پارلیمنٹ بلا کر اپنی اکثریت ثابت نہیں کرسکتا اب عمران خان کو نا تو پارلیامینٹ کی اکثریت حاصل ہے اور ناہی پاکستانی عوام کی چیئرمین پی پی پی کہا کہ پی ڈی ایم یے فیصلا کری گی کے کس کہ خلاف کہاں اور کب عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے انہوں نے کہا کہ یے کٹھپتلی مولانا فضل الرحمان، صدر آصف علی زرداری اور میاں نواز شریف کے منصوبے کا مقابلا نہیں کر سکتا انہوں نے کہا پی ڈی ایم نے تھوڑی سے وقت میں بڑی فیصلے لیے ہیں

 عمران خان نے قومی اسمبلی کی بے توقیری کی ہے پی ڈی ایم کے پاس بہت تھوڑی اسپیس تھی لیکن کٹھپتلی کو ایکسپوز کرنے کیلئے کافی تھی ہر صوبے کی عوام پی ڈی ایم کے ساتھ ہے اور پی ڈی ایم نے چاروں صوبوں میں ضمنی انتخابات جیتے ہیں. بلاول بھٹو نے کہا کہ یے حکومت نظام کیلئے خطرہ ہے انتہائی افسوس کی بات ہے کہ عمران خان نے پی ایم ایل نون کے اراکین اسمبلی پر حملہ کی مذمت نہیں کی یے رویہ بتاتا ہے کہ عمران خان نا تو جمہوری شخص ہے نا ہی سیاسی عمران خان صرف گالیاں دینا اور الزامات لگانا جانتا ہے انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان کو چاہیے تھا کہ وہ سید یوسف رضا گیلانی کے خلاف بدزبانی کرنے کے بجائے یے سیکھتا کے وزیر اعظم کیسے کام کرتے ہیں، چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے جہوٹے الزامات پر تیرا سال جیل کاٹی ہے اور ان کے خلاف ننانوے فیصد کیس جہوٹے ثابت ہوئے اور انہین باعزت بر کردیا گیا لیکن جو کچھ عمران خان نے گزشتہ تین سالوں میں کیا ہے اس پر عوام عمران خان کو بری نہیں کری گی صدر آصف علی زرداری نے آئین کو اپنی اصل شکل میں بحال کیا اور صوبوں کو ان کے حقوق دیے

 بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کے ننہال اور ددھیال دونوں کئی نسلون سے سیاست میں ہیں انہوں نے کہا کہ ان کے دادا حاکم علی زرداری عوامی نیشنل پارٹی کے بانی اراکین میں سے ہے اور ای این پی کے صوبہ سندھ کے صدر بھی تھے انہوں نے کہا کہ ہمیں فخر ہے ہم کبھی چور دروازے سے اقتدار میں آئے ہیں اور نا کبھی آئین گے بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان نے گذشتہ تین سالوں سے پاکستان کے مزدوروں، کسانوں اور تاجروں کا مہاشی قتل عام کیا ہے اور ان سب لوگوں نے اسلام آباد سے ہماری جیت کا جشن منایا ہے اگر پی ڈی ایم اسی طرح محنت سے جدوجہد کرتے رہے تو کامیابیاں ہمارے قدم چوم گی اور یے کامیابیاں کسی ایک پارٹی کی نہیں پوری پاکستانی عوام کی کامیابیاں ہونگی.

https://www.ppp.org.pk/pr/24426/ 

No comments: