Sunday, November 1, 2020

پاکستان میں پوسٹ گریجویٹ ڈگریاں رکھنے والی 10 میں سے 6 خواتین بے روزگار ہیں: گیلپ سروے


عبداللہ مہمند 

پاکستان  میں مختلف نوعیت کے اعداد و شمار پر کام کرنے والے تحقیقاتی ادارے گیلپ پاکستان نے ملک میں خواتین کے مختلف اداروں میں نوکریوں کے اعداد شمار میں واضح کیا ہے کہ ملک میں پوسٹ گریجویٹ ڈگریاں رکھنے والی دس میں سے چھ خواتین بے روزگار ہیں۔

سال 2017-18 کے  پاکستان لیبر فورس سروے کا جائزہ لیتے ہوئے ، گیلپ پاکستان نے اپنے اعداد و شمار میں واضح کیا ہے  کہ 33فیصد  مردوں کے مقابلے میں 78فیصد خواتین کام کا حصہ نہیں  ہیں جبکہ  لیبر فورس سروے کے مطابق  64 فیصد مردوں کے مقابلے میں صرف 18 فیصد خواتین ملازمت پر ہیں۔ ادارے نے   گریجویشن تک تعلیم حاصل کرنے والے دونوں صنفوں کا جائزہ لیا ہے جس میں یہ واضح ہوا ہے کہ گریجویشن  تک تعلیم حاصل کرنے والے مرد و خواتین میں خواتین کی نوکریوں کا تناسب انتہائی کم ہے  اور کہا ہے کہ بیچلرز ڈگری رکھنے  والے 77فیصد مرد افرادی قوت کا حصہ ہیں، لیکن صرف 18 فیصد خواتین افرادی قوت کا حصہ ہیں ۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرنے والی صرف 40 فیصد خواتین ملازمت پر کام کرتی ہیں جبکہ ان کی نسبت نوکریوں پر فائز مردوں کی  تعداد 86.4 فیصد ہے۔

ادارے نے اپنے اعداد  و شمار میں واضح کیا ہے کہ مردوں کی نسبت خواتین کی تعداد جن کی تعلیم معیار مختلف نوعیت کی ہے برسرروزگار بہت کم ہے اور یہ اعداد و شمار تشویشناک ہے۔

سروے کے اعداد و شمار واضح کرتی ہے کہ انڈرگریجویٹ یا پروفیشنل ڈگری رکھنے والے افراد کے مقابلے میں ماسٹر ڈگری یا اس سے زیادہ تعلیم حاصل کرنے والے افراد  ملازمت پر پائے گئے۔ادارے نے مزید کہا ہے کہ 30 فیصد پرائمری لیول،43 فیصد میٹرک  لیول اور 41 فیصد انٹرمیڈیٹ  لیول کے لوگوں کے نسبت   جن لوگوں کی باقاعدہ تعلیم نہیں تھی  وہ زیادہ تر برسر روزگار تھے ۔

سروے کے اعداد  و شمار میں واضح ہے کہ گزشتہ 12 مہینوں میں 41 فیصد شہریوں نے کہا کہ وہ روزگار پر ہیں جبکہ   تین  اعشاریہ سات فیصد لوگوں نے کہا کہ وہ  بے روزگار ہیں جبکہ پچپن اعشاریہ تین فیصد لوگوں نے کہا کہ وہ افرادی قوت کا حصہ نہیں ہے۔

ادارے نے  کام کرنے والے افرادی قوت میں موجود  لوگوں کی عمروں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے  کہ سروے کے اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ 20 سال سے کم عمر لوگوں میں بے روزگاری کی شرح دیگر عمر کے لوگوں کی نسبت زیادہ پائی گئی جو کل  4.6 فیصد ہے  جبکہ 21 سے 30 سال کی عمر کے  درمیان لوگوں میں بے روزگاری کی شرح 4.1 فیصد تھی۔ 31 -40 اور 41-50 افراد زیادہ تر ملازمت پر پائے گئے اور ان کی بنیادی وجہ اعلیٰ تعلیم تھی۔

گیلپ پاکستان کے سروے کے مطالعے سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ دیہی علاقوں کے مقابلہ میں شہری علاقوں کے لوگوں میں بے روزگاری زیادہ پائی گئی اور ان کا تناسب  7فیصد پایا گئی جبکہ  دیہی علاقوں میں بے  روزگاری کا تناسب صرف 3 فیصد رہا ۔

ادارے نے اپنے اعداد و شمار میں واضح کیا ہے کہ شہری علاقوں کے نسبت دیہی علاقوں میں زیادہ تر لوگ برسر روزگار پائے گئے۔ ادارے نے کہا ہے کہ دیہی علاقوں میں رہنے والے 42 فیصد لوگ برسرروزگار ہے جبکہ شہری علاقوں میں ان کی تناسب کم ہے اور شہری علاقوں میں برسرروزگار لوگوں کی شرح 36 فیصد تھی۔

https://urdu.nayadaur.tv/48696/

No comments: