Tuesday, October 27, 2020

جج کی جاسوسی کرنے والوں کا احتساب چاہتے ہیں، بلاول بھٹو

پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے بھی سپریم کورٹ کے جج کی جاسوسی کی ان کا احتساب ہونا چاہیے۔

اسکردو میں جیو نیوز سے گفتگو میں بلاول بھٹو نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے بہت بڑا فیصلہ آیا ہے، جس کے بعد حکومت کی نیت اور طریقہ کار بے نقاب ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے غلط طریقہ اپناکر صدر مملکت سے یہ کام کروایا، عمران خان، وزیر قانون سمیت جو لوگ بھی اس کام میں ملوث ہیں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

پی پی چیئرمین نےمزید کہا کہ پی ٹی آئی نے جنوبی پنجاب کو 100 دن میں صوبہ بنانے کا اعلان کیا جو آج تک نہیں بنایا جاسکا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 2018ء کے منشور میں گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کا کہا، پی ٹی آئی نے تو 2 ماہ قبل اعلان کیا۔

بلاول بھٹو نےامید ظاہر کی کہ پی ٹی آئی کی طرف سے گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کا اعلان لولی پاپ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہر جگہ جی بی کے عوام کا ریفرنڈم نظر آرہا ہے، 2018ء کے انتخابی منشور کے وعدے پورے کرکے دنیا کو دکھائیں گے۔

پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ جی بی کے جمہوری اور آئینی حقوق کے لیے پی پی مسلسل جدوجہد کررہی ہے، الیکشن میں دھاندلی ہوئی تو یہاں کے عوام کے شانہ بشانہ کھڑا رہوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں کہہ سکتا کہ جی بی میں مداخلت نہیں ہورہی ہے، کچھ آزاد امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کے ذریعے راستہ روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی واحد جماعت ہے جو گلگت بلتستان کے مسائل حل کراتی رہی ہے، شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ایف سی آر اور راج گیری کے ظلم کا خاتمہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقارعلی بھٹو نے جی بی کے عوام کو پٹرول اور گندم پر سبسٹڈی دی، پہلے لوگ ان علاقوں کو ناردرن ایریا کے نام سے جانتے تھے، آج ان کی اپنی اسمبلی ہے، اپنا وزیراعلیٰ ہے، یہ سب پی پی کی وجہ سے ہے۔

https://jang.com.pk/news/837357 

No comments: