Friday, July 17, 2020

پاکستان میں قانون سب کے لیے ایک ہونا چاہیے،بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان میں قانون سب کے لیے ایک ہونا چاہیے،خورشید شاہ کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے، جبکہ آزاد عدلیہ کے لیے پیپلز پارٹی نے جدو جہد کی۔
بلاول بھٹوزرداری نے سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آزاد عدلیہ کے لیے پیپلزپارٹی نےجدوجہد کی، پی ٹی آئی نےکلبھوشن کوسہولت فراہم کرنے کے لیے آرڈیننس پیش کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ آرڈیننس غیرآئینی اور غیرقانونی ہے، اگرآرڈیننس لانےکی ضرورت بھی تھی توحکومت کو اپوزیشن اورعوام کوبتانا چاہیے تھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آرڈیننس کا کلبھوشن نےفائدہ لینے سے انکار کردیا ہے، اگر اس قسم کا آرڈیننس ہم لے آتے تو ہمارا جینا حرام کردیتے اور دفاع پاکستان کونسل اسلام آباد میں دھرنا دے دیتی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کلبھوشن نے بھارت کا جاسوس ہونےکا اعتراف کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم میں ملک کی قیادت کرنے کی اہلیت ہی نہیں۔ عمران خان کو زبردستی حکومت دلوا کر زبردستی چلوائی جارہی ہے۔ اتحادیوں کو بھی زبردستی باندھا گیا ہے۔ مگر یہ سلسلہ زیادہ چلنے والا نہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ جے آئی ٹی جے آئی ٹی کا کھیل بند کیا جائے۔ ہر ہفتے کراچی کو بند کرانے والے گینگسٹرز اور سب سے بڑے دہشتگرد لیاری کے نہیں نائن زیرو کے تھے۔ بلاول نے سوال کیا کہ کیا لیاری کا گینگسٹر اسامہ بن لادن سے بڑا تھا، جو اسی ملک کے ایک شہر میں رہ رہا تھا۔ اسامہ بن لادن کی جے آئی ٹی تو آج تک کسی نے نہیں دیکھی۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس قاتل احسان اللّٰہ احسان اسی حکومت میں فرار کرایا گیا ہے۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم ملک کا وزیراعظم نہیں ہونا چاہیے۔

No comments: