Thursday, June 18, 2020

وزیراعلیٰ کےاختیارات کو ڈکٹیٹر کے برابر کہنا افسوس ناک ہے، بلاول

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان نے عالمی ادارہ صحت کی وارننگ کو بھی چٹکیوں میں اڑادیا۔ ایک وزیراعلیٰ کے آئینی اختیارات کو ڈکٹیٹر کے اختیارات کے برابر قرار دینا افسوس ناک ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں نیربخاری، فرحت اللّٰہ بابر، شیری رحمان، راجہ پرویزاشرف، رضاربانی، نویدقمر، مولابخش چانڈیو اور نفیسہ کو فون کیا۔
بلاول بھٹو نے پارٹی رہنماؤں سے کہا کہ حکومتی نااہلیوں، عوام دشمن بجٹ اور سیاسی صورتحال پر جلد اے پی سی بلائی جائیگی، عمران خان کے غلط فیصلوں کے باعث آج ملک میں کورونا وباء بےقابو ہوچکی، حیرت ہے اتنی اموات کے باوجود عمران خان لاک ڈاؤن نہ کرنےکی ضد پر اڑے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی وارننگ کو بھی عمران خان نے چٹکیوں میں اڑادیا۔ بلاول بھٹوزرداری نے مزید کہا کہ اپوزیشن بری لگتی ہے تو عمران خان لاک ڈاؤن پر ڈبلیو ایچ او یا ڈاکٹروں کی رائےسن لیں، بجٹ میں صحت، زراعت کے شعبے نظر انداز کرکے ملک کو خطرناک حالات کے حوالے کر دیا گیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم کے بعض بیانات سے اندازہ ہوا انہیں علم ہی نہیں این ایف سی ایوارڈ کیا ہے، انتظامی سربراہ صوبوں میں وسائل کی تقسیم کی اہمیت سے لاعلم ہے تو ملک کیسے چلے گا؟ ایک وزیراعلیٰ کے آئینی اختیارات کو ڈکٹیٹر کے اختیارات کے برابر قرار دینا افسوس ناک ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم کے خلاف عمران خان کے بیانات تشویش ناک ہیں، عمران خان کے 18ویں آئینی ترمیم کیخلاف بیانات دستور پاکستان پر حملہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹِڈیوں کے باعث قحط پڑا تو تباہی کے ذمہ دار عمران خان ہوں گے، عمران خان کو شاید اندازہ ہی نہیں ٹِڈیوں کے حملے انتہائی سنگین بحران ہیں، بلاول بھٹو نے پارٹی کے سینئیر رہنمائوں کو ہدایت کی کہ وہ حکومتی نااہلیاں سامنے لانے کیلیے مؤثر کردار اداکریں، اور وہ پارلیمان اورعوام کے درمیان جاکر حکومتی نااہلی سےآگاہی دیں۔

No comments: