Sunday, March 17, 2019

ملک اس وقت سنگین سیاسی، معاشی، سفارتی اور انسانی حقوق کے بحران کا شکار ہے، غریب عوام مہنگائی کی سونامی میں ڈوب چکی، جبکہ خان صاحب کے تمام واعدے جھوٹ ثابت ہورہے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک اس وقت سنگین سیاسی، معاشی، سفارتی اور انسانی
حقوق کے بحران کا شکار ہے، غریب عوام مہنگائی کی سونامی میں ڈوب چکی، جبکہ خان صاحب کے تمام واعدے جھوٹ ثابت ہورہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاوَس میں منعقدہ پی پی پی سندھ کاوَنسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کا یومِ شہادت بھرپور انداز میں منانے کے لیئے غور و خوض کے لیئے منعقد کیا گیا تھا۔ اجلاس ے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیئے 4 اپریل کو گڑھی خدابخش میں تاریخی عظیم الشان جلسہ منعقد کیا جائیگا۔ انہوں نے اجلاس میں موجود شرکاء سے مشورا کرتے ہوئے پوچھا کہ وہ بتائیں کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی میں شرکت کے لیئے وہ بذریعہ روڈ جائیں یا ٹرین۔ بلاول بھٹو زرداری نے ملکی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم گجرات کے قصائی مودی کے خلاف بات کرنے کے لیئے تیار نہیں ہیں۔
 بھارتی پائیلٹ کو تو این آر او کرکے بھیج دیا گیا لیکن ملک کی حزبِ اختلاف کے خلاف جھوٹے مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف بھارت، ایران، افغانستان اور دیگر ممالک سے تعلقات کشیدہ ہیں، تو دوسری جانب ملک کے داخلی معاملات بد سے بدترین ہو رہے ہیں۔ سلیکٹڈ حکومت کی جانب سے سیاست، اظہار رائے اور صحافت کی آزادی اور سویلین بالادستی پر حملے کیئے جا رہے ہیں۔ بجلی اور گیس سمیت بنیادی ضروریات کی اشیاء کی قیمتو٘ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ تحریک انصاف کی حکموت کو تاحال معلوم نہیں کہ اسے آئی ایم ایف سے کیا بات کرنی چاہیئے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک میں انسانی حقوق کا بحران بھی شدید ہے۔ جن اداروں کو انسانی حقوق کا تحفظ کرنا تھا، وہ ادارے ہی ناانصافی پر تلے ہئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2018ع کے عام انتخابات میں بدرترین دھاندھلی کی گئی۔ مجھے لیاری اور مالاکنڈ سے ہرایا گیا، جبکہ لاڑکانہ کی عوام ان قوتوں کی سازش ناکام بنا دی، جو مجھے پارلیامینٹ میں دیکھنا نہیں چاہتی تھیں۔ مجھے آج تک الیکشن کمیشن کی جانب سے فارم 45 اور فارم 47 نہیں دیئے گئے۔ پی پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ سندھ کی عوام کو سلام 
کرتا ہوں، جنہوں نے صوبے میں دھاندھلی کی سازش ناکام بنائی۔
 انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سندھ کی عوام کے 120 ارب روپے روک کر ڈاکہ زنی کی ہے۔ یہ وہ پیسے تھے جو صوبے میں تعلیم، صحت اور انفرا اسٹرکچر پر خرچ ہونے تھے۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ تحریک انصاف طالبان اور دیگر انتھاپسندوں کو بھتہ دیتی رہی۔ گذشتہ انتخابات میں کالعدم تنظیموں کو اس لیئے لایا گیا تاکہ خان صاحب کو جتوایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چند روز قبل انہوں نے وفاقی حکومت سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بنانے اور کالعدم تنظیموں سے تعلقات رکھنے والے تین وزراء کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔ اگر میرے مطالبے پورے نہ کیئے گئے تو ہم حکومت کے کسی ایکشن کی حمایت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ قانون اگر طاقتور ہے تو طالبان اور شہید 
محترمہ بینظیر بھٹو کے قاتلوں کو کیوں گرفتار نہیں کرتا۔ 
شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور صدر آصف علی زرداری کو ایک فون کال پر سزا سنانے والی قوتیں دنیا کو کیسے اپنا چہرہ دکھائیں گے؟۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ارکانِ اسمبلی، وزراء اور رہنماوَں کو ہراساں کرکے دباوَ ڈالا جا رہا ہے۔ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا اور ان کے گھر پر چھاپے کے نام پر چادر و چودیواری کا تقدس پائمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی تمام انتقامی کاروایوں کے باوجود پاکستان پیپلز پارٹی 1973ع کے دستور اور 18ویں ترمیم پر کسی مصلحت کا شکار نہیں ہوگی۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے ضیاء کی آمریت، انتھاپسندوں کی دہشتگردی اور جنرل مشرف کے جبر کا سامنا کیا اور اب بھی عوام دشمن سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیئے تیار ہے۔

https://mediacellppp.wordpress.com/

No comments: