پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے علاقے لورالائی میں پشتون تحفظ موومنٹ کے ایک رہنما ابراہیم ارمان لونی پولیس کی گرفتاری کی کوشش کے دوران ہلاک ہو گئے ہیں۔
پشتون تحفظ موومنٹ لورالائی کے رہنما جلیل افغان نے فون پر بی بی سی سے بات کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ پولیس کے تشدد کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ لورالائی میں ڈپٹی انسپیکٹرجنرل پولیس کے دفتر پر شدت پسندی کے واقعے کے خلاف پشتون تحفظ موومنٹ کے کارکنوں چار دن سے پریس کلب لورالائی کے باہر دھرنا دیا ہوا تھا ۔
جلیل افغان کے مطابق دھرنے کے بعد ابراہیم ارمان لونی دوسرے ساتھیوں کے ہمراہ پارک میں چائے پی رہے تھے کہ وہاں پولیس اہلکار آئے ۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے پولیس اہلکاروں کو بتایا کہ وہ جتنے بھی کارکنوں کو گرفتار کرنا چاہتے ہیں ان کے بارے میں بتائیں وہ خود گرفتاری دینے آئیں گے لیکن پولیس اہلکاروں نے ابراہیم ارمان لونی پر تشدد کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کے تشدد کی وجہ سے ابراہیم ارمان لونی کے سر پر چوٹ آئی جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہو گئے۔
تاہم رابطہ کرنے پر لورالائی پولیس کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد یہ معلوم ہوسکے گا کہ ان پر تشدد ہوا ہے یا نہیں ۔
درایں اثناء کوئٹہ سے گرفتار ہونے والے پشتون تحفظ موومنٹ کے چھ کارکنوں کو سات یوم کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا گیا ہے ۔
پشتون تحفظ موومنٹ کے چھ کارکنوں کو کوئٹہ شہر میں لورالائی میں شدت پسندی کے واقعے کے خلاف مظاہرے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا ۔
ان کے خلاف لوگوں کو ریاست کے خلاف اکسانے، مختلف طبقات کے درمیان نفرت پیدا کرنے اور کار سرکار میں مداخلت سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
https://www.bbc.com/urdu/pakistan-47104197
No comments:
Post a Comment