پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے نوازشریف کے سیالکوٹ میں خطاب پر ردعمل کا اظہار کرتے ھوئے کہا کہ جنرل ضیاءالحق نے شریف خاندان کو ایک روپیہ کے عیوض اتفاق فونڈری واپس کی۔ سینیٹر شیری رحمان نےکہا کہ نوازشریف قوم کو یہ کیوں نہیں بتاتے کہ جنرل ضیاءالحق نے اس وقت کروڑوں روپے بھی دیئے تھے ۔انہوں نے سوال کیا کہ شریف خاندان کو اگر کاروبار میں خسارہ ھو رھا تھا تو بیرونی ملک پراپرٹی کیسے بنائی ۔سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ ۔ماضی 90سےلیکر99تک نوازشریف کی کرپشن کے راز فاش ھو چکے ھیں. پاکستان کو بحران سے نکالیں اور احتساب کے عمل کو یقیتی بنائے۔
شیری رحمان نے کہا کہ وزیراعظم اب عدالت اور ملک کو مینا بازار کہہ رہے ہیں جو بہت افسوسناک ہے ۔ اگران کو یے تماشا لگ رہاہے تو اس تماشے کے زمیدار بھی خود شریف خاندان ہے۔ ہم تو کہتے ہیں کہ منی ٹریل دے کر آپ اس تماشے کو ختم کر دیں ،آپ منی ٹریل کیوں نہیں دیتے ؟
شیری رحمان نے کہا کہ جے آئی ٹی کو حکومت خود متنازع کر رہی ہے؛ کورٹ کے باہر جی آئی ٹی پر حکومت خود سیاست کر رہی ہے, چند دن پہلے نواز لیگ والے خود کا شہید بھٹو اور بی بی شھید سے موازنہ کر رہے تھے , شھید بھٹو کا عدالتی قتل ہوا انہوں نے ڈکٹیٹر سےکوئی ڈیل نہی کی, سیاسی کیسز بنا بی بی شھید کو ہر چھوٹی بڑی عدالت میں بلایا گیا , پی پی پی نے ہمیشہ عدالتوں کہ فیصلوں پر عمل کیا ہے .آپ سیاسی انتقام کا سامنہ نہی کر رہے آپ احتساب کا سامنا کر رہے ہی.
شیری رحمان نے کہا کہ ملکی صنعت اور تجارت کو بہتر کرنے کہ دعویدار پہلے بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کا جواب دیں. شریف خاندان کہ اپنے کاروبار کے علاوہ تمام صنعت اور تجارت خسارے کا شکار ہے۔ پچھلے چار سال میں بیرونی تجارتے خسارہ 99 ارب ڈالر ہو گیا؛ پھر بھی وریراعظم صنعت اور تجارت جو آسمان کی بلندی پر لے جانے کے دعوے کر رہے ہیں ۔ شاید ان جو ان کے مشیر اصل حقائق سے آگاہ نہی کرتے۔
شیری رحمان نے کہا کہ ملک اندھیروں میں ڈوب رہا ہے اور یے اندھیرے ختم کرنے کی دعوہ کرتے ہیں. ابھی بھی ملک کےدیہی علائقوں میں سولہ سے اٹھارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی ہے ۔ حکومت ان منصوبوں کا افتتاح کر رہی ہے
جو پی پی پی حکومت نے شروع کئے تھے ۔
No comments:
Post a Comment