M WAQAR..... "A man's ethical behavior should be based effectually on sympathy, education, and social ties; no religious basis is necessary.Man would indeed be in a poor way if he had to be restrained by fear of punishment and hope of reward after death." --Albert Einstein !!! NEWS,ARTICLES,EDITORIALS,MUSIC... Ze chi pe mayeen yum da agha pukhtunistan de.....(Liberal,Progressive,Secular World.)''Secularism is not against religion; it is the message of humanity.'' تل ده وی پثتونستآن
Tuesday, March 29, 2022
Why Bangladesh should not pardon Pakistan for 1971 Genocide?
Despite the passage of 50 years since the ‘1971 Genocide’ Pakistan has shown no intention to apologize.
And, why does Bangladesh pardon Pakistan, which along with its collaborators killed 30 lakh unarmed innocent people under the “Operation Searchlight” launched on March 25. It is a clear case of “Genocide”.Afrasiab Mehdi Hashmi, former High Commissioner of Pakistan to Bangladesh clearly says that Pakistan should not apologise to Bangladesh in 1971 as Pakistan considers the issue settled and fully resolved, with the conclusion of the Bangladesh-India- Pakistan Agreement of April 9, 1974.
However, the media and lawyers of Pakistan have accepted that in 1971, a “Genocide” was carried out by the Pakistan army. There are several reasons why Bangladesh should not pardon Pakistan. Firstly, Pakistan has a role in the assassination of Bangabandhu Sheikh Mujibur Rahman. Secondly, after joining in the active politics, many attempts were made to assassinate PM Sheikh Hasina (during the regime of BNP/JEI). Sources reveal that Pakistan’s spy agency the ISI was behind all the attacks. Thirdly, though Pakistan is pretending to improve the bi-lateral relations with Bangladesh, it will not miss a single opportunity to destabilize the country. The recent attack on the minorities during Durga Puja is an example of that. Investigators found the involvement of Pakistan. Fourthly, Pakistan is responsible for the rise of militancy in Bangladesh. Militant cadres recruited by Jamaat were sent to Pakistan for training. Two Pakistani diplomats posted in Dhaka were sent back for terror financing. “Incoming days, Pakistan will use the militants to create problems in the country, even to assassinate Prime Minister Sheikh Hasina,” said a source. Fifthly, Pakistan is still maintaining close ties with Jamaat-e- Islam of Bangladesh. Though top leaders of the party were executed, the party is still active and capable of causing harm any moment. Now the new addition is Hefazet-e- Islam. Pakistan is using these two organizations against the current regime. “Under no circumstances, Bangladesh should pardon Pakistan. If it does, then it will be an insult to all the victims, freedom fighters and even Bangabandhu”, said a source in Bangladesh.https://theprint.in/world/why-bangladesh-should-not-pardon-pakistan-for-1971-genocide/893375/
Pakistan's Imran Khan faces a political showdown — without the army for support
عدم اعتماد کی تحریک پیش ہو چکی، اب عمران خان کے بھاگنے اور بچنے کا کوئی طریقہ نہیں۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک پیش ہو چکی ہے اپوزیشن کی تعداد
مکمل ہے۔ عمران خان بزدل ہے اور 8مارچ کے بعد بھاگ رہا ہے۔ آج پروسیس شروع ہوگیا ہے۔ ہم سلیکٹڈ حکومت سے صاف و شفاف انتخابات کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ پیر کے روز پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا رول غیرجمہوری رہا ہے۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب سات روز کے اندر عدم اعتماد کی ووٹنگ ہونی چاہیے۔
عمران خان کے بھاگنے اور بچنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ اخبار نویسوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ وزیراعظم کے بعد صوبوں کی طرف توجہ دیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مذہب کا کارڈ استعمال نہیں کرنا چاہیے، مذہب کوئی کارڈ نہیں ہے، یہ ذاتی ایشو ہے۔ سیاست کو مذہب سے نتھی نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ حکمران اپنے وعدے پورے نہیں کرتے تو مذہب کا کارڈ استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وزراءمذہب اور ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں اور ساتھ گالی بھی دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جا رہے ہیں اور ساتھ جھوٹ بول رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ تمام پارٹیوں کے ساتھ مل کر کام کریں۔ عمران خان کی حکومت ختم ہو چکی ہے، ایم کیو ایم فیصلہ خود اور وقت پر کرے گی۔ ہم چاہتے ہیں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مل کر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت اور ترقی کے لئے کراچی کے مسائل پر توجہ دیں۔ ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پرویز الہی اپنی بات خود کر سکتے ہیں،
حکومت والے ان کی بات نہیں کر سکتے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہماری تعداد پوری ہے اور اب پلس میں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ کوئی بھی اتحادی حکومت کے ساتھ چل سکتا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ضیاالحق یہاں دفن ہیں اور اس سے ہمارا کوئی کام نہیں ہے۔
عمران خان جاتے جاتے سب کو یاد کر رہے ہیں۔ وزیراعظم کا بھی کہنا ہے کہ آج بھی بھٹو زندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ابھی وزیراعظم کا عہدہ خالی کروانا چاہتا ہوں۔
انہوں نے وزیراعظم کو چیلنج کیا کہ وہ خط دکھا دیں۔ یہ پہلی سازش ہوگی جو خط لکھ کر کی جاتی ہے۔ یہ دنیا کی پہلی سازش ہوئی ہے کہ خط لکھ کر کوئی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کل عمران خان ہارا ہوا شخص لگ رہا تھا آج بھی پرانی باتیں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی پارلیمنٹ کی طرف دیکھ رہا ہے کہ اس تاریخی مہنگائی، غربت اور بیروزگاری میں کون عمران اور کون عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ سیاسی مستقبل کے لئے عوام کا ساتھ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عمران کی نہ حکومت میں کوئی ڈائریکشن تھی اور نہ بعد میں ہوگی۔ انہوں نے بھٹو بننے کے لئے تین سال میں کچھ نہیں کیا، نقل کے لئے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔
https://www.ppp.org.pk/pr/26704/