Monday, October 25, 2021

وفاقی اور صوبائی حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کے سبب کمر توڑ مہنگائی کی بدترین لہر نے غریب اور متوسط طبقے کی قوتِ خرید ختم کر دی ہے

 


قائدِ حزبِ اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی و صوبائی صدر پیپلز پارٹی گلگت بلتستان امجد حسین ایڈووکیٹ کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبائی قیادت کے علاؤہ سابق امیدواروں اور سابق عہدیداروں نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہا کہ تبدیلی کا عفریت غریب عوام کو نگل رہا ہے۔

 وفاقی اور صوبائی حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کے سبب کمر توڑ مہنگائی کی بدترین لہر نے غریب اور متوسط طبقے کی قوتِ خرید ختم کر دی ہے۔ تاریخ کی بلند ترین مہنگائی سے عوام خودکشیوں پر مجبور ہو گئے ہیں۔ غربت ختم کرنے کے دعوے داروں نے غریبوں کو ختم کرنے کا تہیہ کر لیا ہے۔ تباہی سرکار ملک پر عذاب بن کر مسلط ہو گئی ہے۔ وفاق کی طرح گلگت بلتستان کے عوام بھی بدترین مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ 

اگر مہنگائی اسی رفتار سے بڑھتی رہی تو خدانخواستہ خودکشیوں اور لاقانونیت کی شکل میں کوئی انسانی المیہ رونما ہو سکتا ہے۔ اس سلسلے میں عوامی احتجاج کےلئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی طرف سے جاری ہدایات کے مطابق گلگت بلتستان میں بھی احتجاجی لائحہ عمل بھی طے کیا گیا۔

 اس حوالے سے مرکزی قیادت کی ہدایت پر 29 اکتوبر بعد از نماز جمعہ پورے ملک کی طرح گلگت بلتستان کے ضلعی ہیڈکوارٹرز میں بھی مہنگائی کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا. صوبائی صدر و قائدِ حزبِ اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی نے اس حوالے سے تمام سابقہ ضلعی عہدیداران اور تمام ذیلی تنظیموں کے سابقہ عہدیداران کو ہدایت جاری کیں کہ وہ بھرپور اور پرامن انداز میں احتجاج ریکارڈ کروائیں۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ تمام ضلعی عہدیداران کے امیدواروں، ذیلی تنظیموں کے امیدواروں اور ٹکٹ ہولڈرز مل کر وفاقی اور صوبائی حکومت کی غریب کش پالیسیوں اور کمر توڑ مہنگائی کے خلاف بھرپور احتجاج کریں۔ اجلاس میں کونسل انتخابات کیلئے پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کی حکمت عملی کے حوالے سے بھی غور کیا گیا۔

 اجلاس میں سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن محمد موسیٰ، سینئر نائب صدر جمیل احمد، محمد علی اختر، آفتاب حیدر اور صوبائی سکریٹری اطلاعات و رکن گلگت بلتستان اسمبلی سعدیہ دانش, ایوب شاہ اور پیر جلال کے علاؤہ کونسل کے امیدواروں نے بھی شرکت کی۔

https://www.ppp.org.pk/pr/25691/ 

No comments:

Post a Comment