Thursday, September 9, 2021

جو پارٹیاں ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتی ہیں انہیں عثمان بزدار حکومت گرانے کے لئے اپنے ووٹ کا استعمال کرنا چاہیے۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری

  چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جمالدین والی رحیم یار خان میں پارٹی ورکرز کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی جو پارٹیاں ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتی ہیں انہیں عثمان بزدار حکومت گرانے کے لئے اپنے ووٹ کا استعمال کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن پارٹیاں بزدار حکومت کو نہیں گراتیں تو یہ ثابت ہو جائے گا کہ ان کی سیاست نہ مزاحمت کی سیاست اور نہ ہی مفاہمت کی سیاست ہے بلکہ منافقت کی سیاست ہے۔ پنجاب کے عوام منافقت کی سیاست کو رد کر دیں گے۔ دوغلی پالیسیوں سے کام نہیں چلے گا۔ یا تو آپ کو نااہل اور نالائق اور ناجائز حکومت کو چیلنج کرنا پڑے گا یا اس بات کا اعتراف کرنا پڑے گا کہ آپ اس سلیکٹڈ حکومت کے سہولت کار ہیں۔ جب آپ بزدار کی حکومت کو گھر بھیجیں گے تو یہ سلیکٹڈ وزیراعظم خود بخود گر جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو آپ ووٹ کو عزت دو کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف آپ اپنے ووٹ کو استعمال ہیں نہیں کرنا چاہتے۔ اگر آپ اپنا ووٹ استعامل نہیں کرتے تو پنجاب کے عوام آپ کو معاف نہیں کریں گے۔ 

چیئرمین پی پی پی نے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی مقبولیت دن بدن زیادہ ہوتی جا رہی ہے اور اگلی حکومت وفاق میں بھی ہماری ہوگی اور صوبہ پنجاب میں بھی ہماری ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لئے پارٹی کو ہر جیالے کی ضرورت ہے جس نے کبھی بھی جئے بھٹو کا نعرہ لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوام حکومت اور پی پی پی کے منشور کے لئے آواز دے رہا ہے۔ عوام نے ن لیگ کی حکومت دیکھی ہے اور عمران خان کی بھی حکومت اور انہیں اب پتہ چل گیا ہے کہ ان دونوں کی حکومتوں کی کارکردگی پیپلزپارٹی کی حکومت کی کارکردگی کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک کھلاڑی ملک کو تباہ کر رہا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے قائد عوام کی لیڈرشپ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے معاشرے کے ہر طبقے کو ساتھ لے کر مل کو ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا تھا۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو پوری مسلم دنیا کے لیڈر تھے اور انہوں نے مسلم دنیا کو لاہور میں اکٹھا کر دیا تھا۔ جب قائد عوام ایک مرتبہ امریکہ کے دورے پر گئے تو امریکی صدر نے انہیں کہا کہ اگر وہ امریکی شہری ہوتے تو وہ ان کی کابینہ میں وزیر ہوتے۔ جس پر قائد عوام نے جوا ب دیا کہ اگر میں امریکی شہری ہوتا تو آپ کی جگہ میں امریکہ کا صدر ہوتا۔ اب یہ حالت ہے کہ ہمارا وزیر خارجہ اور اعلیٰ حکومتی عہدیدار امریکہ کے دورے کرکے ایک ٹیلی فون کال کی بھیک مانگ رہے ہیں۔ قائد عوام نے عوام سے کئے ہوئے وعدے پورے کئے اور غریب کسانوں کو زمین کا مالک بنایا اور سرداری نظام ختم کیا۔ اس سلیکٹڈ وزیراعظم نے عوام سے کئے ہوئے وعدے پورے نہیں کئے ، نہ ہی ایک کروڑ ملازمتیں دیں اور نہ ہی 50ہزاور گھر مہیا کئے۔

 پیپلز پارٹی نے 2013 کی حکومت میں پاکستان گندم چاول ایکسپورٹ کر رہا تھا لیکن اس حکومت نے پاکستان غیرملکی کسانوں کی اگائی ہوئی اجناس امپورٹ کر رہا ہے اور پاکستان کے کسان تباہ حالی کا شکار ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس وقت تاریخی مہنگائی، بیروزگاری اور غربت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب پیپلزپارٹی کے دور میں جب مہنگائی ہوئی تو حکومت نے غریبوں کو تنہا نہیں چھوڑا بلکہ تنخواہوں میں 120فیصد اور پنشن میں 100فیصد اضافہ کیا۔خواتین کو باختیار بنانے کے لئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا۔ اس کے مقابلے میں اس ظالم حکومت نے اسٹیل ملز کے 10ہزار ملازمین کو بیروزگار کیا اور حال ہی میں 20ہزار ملازمین کو وفاقی اداروں سے فارغ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان 20ہزار ملازمین کے مسئلے کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی وہ واحد پارٹی ہے جو روزگار مہیا کرتی ہے جبکہ پی ایم ایل(ن) اور پی ٹی آئی عوام سے روزگار چھینتی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ عوام کو روزگار مہیا کریں اور ہم حکومت میں آکر ملازمتوں کے لئے نوجوانوں کو تربیت بھی دیں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کے جیالوں کو ہدایت کی کہ وہ پارٹی منشور لے کر گھر گھر جا کر پارٹی کا پیغام عوام تک پہنچائیں۔

https://www.ppp.org.pk/pr/25459/

No comments:

Post a Comment