Tuesday, November 10, 2020

گلگت بلتستان کے عوام سیاسی مہم میں ہمارے ساتھ ہیں، بلاول بھٹو

 پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام سیاسی مہم ہمارے ساتھ ہیں، یہ تاثر غلط ہے کہ گلگت بلتستان میں انتخابی مہم چلانے کیلئے مجھے رعایت دی جارہی ہے۔


الیکشن ہم ہی جیتیں گے، حکومت بنانے کیلئے پی ٹی آئی سے اتحاد کا سوچ بھینہیں سکتا، نظام کو نہیں چلنے دیا جارہا ہے، ڈکٹیشن پر نہیں چل سکتا، سلیکٹڈ وزیر اعظم نے گندے وزیر بھیجے جو گندی زبان استعمال کرتے ہیں، عمران خان کا ہر وعدہ جھوٹا ، سلیکٹڈ گلگت بلتستان میں بھی تباہی کرنا چاہتا ہے۔

عمران نیازی تو خود عبوری وزیراعظم ہیں اور جو عبوری وزیراعظم ہوں وہ کیسے صوبہ بنا سکتا ہے ؟ 15 ؍نومبر کو گلگت بلتستان کے انتخابات میں فتح حاصل کرنے کے بعد ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید کا مشن پورا کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نگر اورسمائیر میں عوامی جلسوں سے خطاب اور ایک انٹرویو میں کیا۔ 

بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سلیکٹڈ حکومت کے دو سال ہوچکے ہیں، عمران خان نے آپ کیلئے کیا کیا؟ انہوں نے ایک منصوبہ بھی گلگت بلتستان کے لیے نہیں دیا اور اب کہتے ہیں کہ عبوری صوبہ بنائینگے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل انہوں نے اسکی مخالفت کی تھی اور اب انہیں یہ یاد آرہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے 2018 کے منشور میں کہا تھا کہ گلگت بلتستان کا مطالبہ ہے کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں انکی نمائندگی ہونی چاہیے۔ 

انہوں نے کہا کہ15 نومبر آپ کی جدوجہد کا امتحان کا دن ہے اور اس دن پیپلز پارٹی کو ووٹ دیں تاکہ ہم جی بی کو اس کا حق دلوا سکیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہی گلگت بلتستان کو حقوق دلوا سکتی ہے، ہم حقوق دینے والے ہیں حقوق چھیننے والے نہیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ صوبہ بننے سے قبل گلگت بلتستان کی سبسڈی ختم کریں، ٹیکس بڑھائیں تو وہ صوبہ بنانے کے بعد کیا کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی گلگت بلتستان ہی نہیں وفاق میں بھی حکومت بنائے گی۔انہوں نےعوام سے مفت صحت کی سہولیات قائم کرنے کا وعدہ بھی کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں صرف حقوق حاصل نہیں کرنے بلکہ تبدیلی کے نام پر پورے پاکستان میں پھیلی تباہی کو دبانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خدا نخواستہ یہاں بھی کٹھ پتلی حکومت بنی تو نوجوانوں کے ساتھ یہ کیا کیا کرینگے۔

https://jang.com.pk/news/842622 

No comments:

Post a Comment