پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سپریم کورٹ کی جانب سے
نیب کے حوالے سے تحریری فیصلے کے بعد تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے اور نیب کے ادارے کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو اس پر ایکشن لینا چاہیے اور غیر قانونی ادارے کو ختم کرنا چاہیے۔
اگر چیئرمین نیب میں میں شرم اور حیا ہے تو انہیں استعفیٰ دیکر گھرچلے جانا چاہئے ‘اگر سلیکٹرز نالائق کو چلاتے رہے تو پاکستان کونا قابل تلافی نقصان ہوگا‘عمران خان کا کچن چلانے کے لیے بھی کرپشن کی جا رہی ہے‘بلاتفریق احتساب کیلئے سب کو مل کر قانون سازی کرنا ہوگی۔
پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ میں دوری کی باتیں درست نہیں بلکہ دونوں جماعتوں میں بہتر ورکنگ ریلیشن شپ ہے ، (ن) لیگ پنجاب میں سب سے بڑی جماعت ہے اگر اس نے تبدیلی کے حوالے سے ہمارے ساتھ کوئی بات کی تو اسے اپنے جماعت میں زیر بحث لائیں گے۔
انتخابات کے بعد اگر زور زبردستی نہ کی جاتی تو آج وفاق اور پنجاب میں حکومتوں کی فارمیشن مختلف ہوتی ، ہماری کوشش ہے کہ ڈائیلاگ سے معاملات حل ہوں نہیں تو مجبوری میں کورونا وائرس کی وباء میں بھی احتجاج کرنا پڑے گا اور اس کے لئے اپنی جماعت کو تیار کر رہا ہوں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلاول ہائوس لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ نیب کو تالا لگائیں اور غیر آئینی ادارے کو بند کریں۔پی ٹی آئی والے خود کہہ رہے ہیں پنجاب میں کرپشن ہورہی ہے، بتایاجائے پنجاب میں کرپشن کون کررہا ہے‘ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کہا یہ پاکستان کی کرپٹ ترین حکومت ہے، کیا آج بھی کرپشن کی ذمہ دار ن لیگ اور پیپلزپارٹی ہے؟
حکومت کے میگا اسکیمز پر نیب ایکشن نہیں لے رہا۔ پہلے صرف ہم کہتے تھے اب عدلیہ نے بھی کہہ دیا فیس نہیں کیس دیکھنے والا مذاق بند کریں نیب کو ختم کرنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا ہونا چاہیے۔ بلاتفریق احتساب کیلئے سب کو مل کر قانون سازی کرنا ہوگی۔عید اورشہبازشریف کی صحت یابی کے بعد اپوزیشن کی اے پی سی ہوگی۔
پنجاب میں آن ٹریننگ وزیراعلیٰ نہیں رکھا جاسکتا۔ پنجاب اس سے بہتر کا مستحق ہے۔ جب ایسے وزیرہوں گے تو پنجاب کے ساتھ یہی ہوگا۔پنجاب کی ٹیم ناکام، نااہل اور نالائق ہے۔ پی ٹی آئی نے پنجاب کی زراعت تباہ کردی۔ ہمارا کسان ایمرجنسی میں ہے۔
No comments:
Post a Comment