Wednesday, February 12, 2020

’بھلائی کی بات کرنے پر بلاول کو نوٹس آجاتا ہے‘، مراد علی شاہ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ پی پی پی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری جب بھی عوام کی بھلائی کے حوالے سے کوئی بات کرتے ہیں تو نیب کے نوٹس آجاتے ہیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران مراد علی شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کل  نیب میں پیش ہوں گے، سابق صدر آصف علی زرداری کو بھی دس سال جیل میں رکھا بعد میں کلیئر ہوئے، اب بھی صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو میرٹ پر بیل دی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ کی تبدیلی سے متعلق کہا کہ آئی جی پولیس کابینہ نے تبدیل کرنے کے لیے کہا ہے، ہم نے جو نام دیئے ہیں وہ وفاق کے کہنے پر دیئے ہیں، امید ہے وزیراعظم جلد ان 5 ناموں میں سے ایک آئی جی پولیس لگا دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ایف بی آر نے 8 بلین روپے ایٹ سورس کٹوتی کیے ہیں، اب دو مزید صوبے بھی کٹوتی کے مد میں آگئے ہیں، وفاقی حکومت نے ہماری رضامندی کے بغیر ود ہولڈنگ ٹیکس ہمیں کلیکٹ کرنے کے لیے کہا ہے۔
سید مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ میں کابینہ میں تبادلہ خیال کروں گا، اگر کابینہ نے انکار کیا تو ایف بی آر خود کلیکشن شروع کریں ، اس وقت جاری تجاوزات مہم میں گھرنہیں توڑے جائیں گے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے ناجائز تجاوزات کے ہٹائے جانے سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ تجاوزات کسی صورت منظور نہیں مگر غریب کےگھر گرانے میں سندھ حکومت رضامند نہیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نیشنل وومین ڈے کے موقع پر کراچی کے ایک نجی ہوٹل میں منعقدہ تقریب سے بھی خطاب کیا، اس دوران سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ میں آج خواتین کے پروگرام میں شریک ہو کر عزت افزائی محسوس کر رہا ہوں، مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ جس معاشرے میں خواتین کا احترام نہیں ہوتا وہ معاشرہ ترقی نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بےنظیر بھٹو نے لائف ٹائم ایچیومینٹ ایواڈ خواتین کو دیا، شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے انسانی حقوق خاص طور پر خواتین کے حقوق کے لیے جدوجہد کی۔
انہوں نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو نے ہر شعبہ زندگی میں خواتین کو اپنا کرد ار ادا کرنے کا موقع فراہم کیا، جسٹس ماجدہ رضوی کو عدلیہ میں لائیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں 2 کروڑ 29 لاکھ 66 ہزار 478 خواتین کی تعداد ہے جو صوبے کی کل آبادی کا 48 فیصد ہے، ہم نے سندھ میں صنفی مساوات کو انسٹیٹیوشنلائیز کیا ہے، ہم نے سندھ چائلڈ میرج ایکٹ 2013، گھریلو تشدد (روک تھام اور تحفظ) ایکٹ 2013 پاس کئے ہیں۔

No comments:

Post a Comment