Friday, November 23, 2018

قونصل خانے پر حملے کی ناکامی میں خاتون اے ایس پی کا اہم کردار

چینی قونصل خانے پر ہونے والے حملے کو ناکام بنانے میں خاتون اے ایس پی
سہائے عزیز کا کردار سب سے اہم ہے،سہائے عزیز ایس ایچ او کلفٹن کے ہمراہ سب سے پہلے وہاں پہنچیں اور دہشت گردوں کو قونصل خانے کی عمارت کے اندر داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی، وزیر اعلیٰ اور آئی جی نےسی ایس ایس پاس خاتون افسرسہائے عزیز کو بہادری پرسراہا، تھپکی بھی دی۔چینی قونصل جنرل کو بریفنگ کے دوران ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ نے ای ایس پی کلفٹن سہائے عزیز کی بہادری کے بارے میں بتایا،اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سہائے عزیز کو سراہا اور آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے انہیں تھپکی دی۔ سہائے عزیز تالپور لوئر سندھ کی پہلی خاتون ہیں جنہوں نےسی ایس ایس کر کے پولیس فورس جوائن کی، ان کا تعلق ضلع ٹنڈو محمد خان کے گاؤں بھائی خان تالپور کے متوسط گھرانے سے ہے،سہائے عزیز کے مطابق ان کے والد سیاسی کارکن اورمصنف ہیں، ان کا ہمیشہ سے یہ خواب تھا کہ ان کی بیٹی کچھ بنے،سہائے کے والد نے
بتایا کہ جب ہم نے سہائے کو تعلیم دلوانی چاہی تو ہمارے رشتے داروں نے ہم سے ناطہ توڑ لیا کیونکہ وہ صرف دینی تعلیم دلوانے کے حق میں تھے،سوہائے عزیزنے کہا کہ جب میرے والدین نے مجھے اسکول بھیجنے کا فیصلہ کیا تو ہمارے رشتے داروں نے اس بات کو اچھا نہ سمجھتے ہوئے ہمیں تنقید کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے ہم نے وہ گاؤں چھوڑدیا اور قریب ہی ایک قصبے میں رہائش اختیار کرلی،بہادر خاتون افسر سہائے نے اپنی کامیابی کا سہرا اپنے والدین کے سر باندھتے ہوئے کہا کہ ان کے گھر والے چاہتے تھے کہ وہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بنیں لیکن ایک چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی کوئی سماجی حیثیت نہیں ہوتی لہٰذا میں نے سی ایس ایس کا امتحان پاس کرکے پولیس فورس جوائن کی،آپریشن کو لیڈ کرنے والی خاتون پولیس آفیسر سہائے عزیز تالپور 2013 میں سی ایس ایس کاامتحان پاس کرنے کے بعد پولیس فورس میں شامل ہوئیں۔‎انہوں نے بتایا کہ جب انہوں نے سی ایس ایس کا امتحان پاس کیا تو انکی پہلی ترجیح ڈی ایم جی گروپ اور دوسری پولیس فورس تھی،کراچی کے علاوہ وہ حیدر آباد میں بھی اپنے فرائض سر انجام دے چکی ہیں۔
https://jang.com.pk/news/579196-topstory

No comments:

Post a Comment