پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری آج 30 برس کے ہو گئے
ہیں تاہم انہوں نے یوم عاشور کی وجہ سے اپنی سالگرہ نہ منانے کا فیصلہ کیا ہے اور کارکنوں کو بھی کسی قسم کی تقریب منعقد کرنے سے منع کر دیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری 21 ستمبر 1988 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔وہ اپنے والدین کی پہلی اولاد اور اپنی دوبہنوں بختاور بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو زرداری سے بڑے ہیں۔انہوں نے 1999 میں اپنی والدہ کی جلاوطنی کے وقت سے لے کر اپنی زندگی کا بیشتر وقت ملک سے باہر پہلے دبئی اور پھر لندن میں گزارا اور وہیں تعلیم حاصل کی
2007 میں بلاول بھٹو زرداری نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے کرائسٹ چرچ میں داخلہ لیا اور اپنی والدہ اور نانا کی روایت کو قائم رکھتے ہوئے تاریخ اور سیاسیات کا مطالعہ شروع کیا تاہم کچھ عرصہ بعد ہی ان کی والدہ بے نظیر بھٹو ایک دہشتگرد حملے میں جاں بحق ہو گئیں اور انہیں پارٹی چیئرمین کے لیے نامزد کر دیا گیا۔
ان کے والد آصف علی زرداری نے پارٹی کے شریک چیئرمین کا عہدہ سنبھال لیا تاکہ بلاول اپنی تعلیم مکمل کر سکیں۔2010 میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد بلاول بھٹو نے اپنے والد کے ساتھ اہم سیاسی ملاقاتوں اور پارٹی کے مشاورتی اجلاسوں میں شمولیت اختیار کرنا شروع کی تاہم عملی طور پر اپنی سیاسی تقاریر اور مہم کا سلسلہ 2012 میں اپنی والدہ کی پانچویں برسی پر کیا۔2011 میں بلاول بھٹو زرداری کے دادا حاکم علی زرداری کی وفات کے بعد انہیں زرداری قبیلے کا سردار بھی بنا دیا گیا۔
بلاول بھٹو نے اپنی سیاسی زندگی کا پہلا الیکشن 2018 کے عام انتخابات میں لڑا اور لاڑکانہ سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ قومی اسمبلی میں اپنی پہلی تقریر پر انہوں نے سنجیدہ حلقوں سے داد وصول کی۔بلاول بھٹو پاکستان کے کم عمرترین پارٹی چیئرمین ہیں جنہوں نے 19 سال کی عمر میں یہ عہدہ سنبھالا۔
https://jang.com.pk/news/553963
No comments:
Post a Comment