Wednesday, July 25, 2018

لاڑکانہ سے کراچی اور پنجاب سے خیبر پختونخواہ تک سرٹیفائیڈ نتائج نہیں دیے جارہے اور سندھ میں بیشتر نشستوں پر نتائج روکے لیے گئے ہیں

پیپلزپارٹی کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ لاڑکانہ سے کراچی اور پنجاب سے خیبر پختونخواہ تک سرٹیفائیڈ نتائج نہیں دیے جارہے اور سندھ میں بیشتر نشستوں پر نتائج روکے لیے گئے ہیں میاں رضا ربانی کا کہنا تھا کہ بعض طاقتیں الیکشن کو متنازع بنا کر محاذآرائی پیدا کرنا چاہتی ہیں جو ملک وقوم کے لیے خطرناک بات ہوگی. وہ پیپلزمیڈیا سیل میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے سینیٹر میاں رضا ربانی اور سینیٹر شیری رحمن نے کہا کہ پری پول رگنگ پر پہلے ہی آواز اُٹھائی تھی ایک تنظیم کے علاوہ تمام جماعتوں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے دیہی سندھ میں پیپلزپارٹی حامیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا متعلقہ اداروں کے بعض اقدامات سے انتخابات ہر سوالیہ نشان اُٹھ رہا ہے انہوں نے کہا کہ ڈھائی سو سے زائد شکایات موصول ہوئی ہیں جس سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کرچکے ہیں خواتین کے پولنگ اسٹیشنز سے زیادہ شکایات آئیں ہم نے پولنگ کا وقت ایک گھنٹہ آگے بڑھانے کا مطالبہ کیا . انہوں نے کہاکہ لاڑکانہ سے لیکر لیاری تک ہمیں سرٹیفائئڈ نتائج نہیں دئیے جارہےلیاری میں ہمارے چیف پولنگ ایجنٹ سمیت دیگر ایجنٹس کو باہر نکال دیا گیا. تاج حیدر نے کہا کہ ہمارے پولنگ ایجنٹس کو کہا جارہا ہے کہ نتائج کا فام باہر چسپا کردیں گے
پولنگ اسٹیشن پر گھنٹے بھر میں چار سے پانج ووٹ ڈالنے دئے جارہے تھے
جب الیکشن کمیشن سے بات کی تو کہا گیا تمام ووٹرز کو حق رائے دہی استعمال کرنے دیا جائے گا لیکن ایسا نہیں ہوا سینیٹر میاں رضاربانی نے کہاکہ پولنگ ایجنٹس کو نکالنا مطلب اپ اپنے نتائج بنارہے ہیں . ملک میں جو بے یقینی ہے اس کا اظہارکرچکے ہیں
فارم 45,46نہ دینا مطلب بے یقینی کی صورتحال ہے. بدین میں پیپلزپارٹی کے ایجنٹس کو نکالا گیا ہے.میر اعجازجکھرانی کے حلقے میں ٹھپے لگائے جارہے ہیں لیاری میں ہمارے کارکنان پر حملے کیے گئے تاج حیدر نے کہا کہ بدین کے پولنگ اسٹیشنز سے پاکستان پیپلزپارٹی کے پولنگ ایجنٹوں کو نکال دیا گیا، ووٹوں کی گنتی کے وقت پولنگ ایجنٹوں کو نکالا جانا قابل مذمت ہے،الیکشن کمیشن عملہ اور سیکیورٹی اہل کاروں کی موجودگی میں پی پی کے پولنگ ایجنٹوں کو نکالا 


https://mediacellppp.wordpress.com/

No comments:

Post a Comment