M WAQAR..... "A man's ethical behavior should be based effectually on sympathy, education, and social ties; no religious basis is necessary.Man would indeed be in a poor way if he had to be restrained by fear of punishment and hope of reward after death." --Albert Einstein !!! NEWS,ARTICLES,EDITORIALS,MUSIC... Ze chi pe mayeen yum da agha pukhtunistan de.....(Liberal,Progressive,Secular World.)''Secularism is not against religion; it is the message of humanity.'' تل ده وی پثتونستآن
Wednesday, May 11, 2022
Enforced disappearances in Pakistan: Baloch Voice Association urges UN body to appoint rapporteur
یہ پتہ لگ گیا کہ فوج نیوٹرل رہ سکتی ہے: آصف زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ وہ الیکشن سے ڈرتے نہیں بلکہ الیکشن سے قبل انتخابی اصلاحات کرنا چاہتے ہیں۔
آصف علی زرداری نے بدھ کو کراچی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ’ہم نے کب کہا کہ ہم الیکشن سے ڈرتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمارے گیم پلان میں الیکٹورل اور نیب ریفارمز ہیں۔ آئندہ انتخابات کا انعقاد ضروری مسائل کے حل اور انتخابی اصلاحات کے فوری بعد کیا جائے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کہتے ہیں الیکشن کروائیں، وہ کیا کر لیں گے الیکشن کروا کے، انہوں نے پہلے چار سال میں کیا کر لیا۔‘
’یہ بات تو ہم کہتے آئے ہیں کہ دھاندلی ہوئی، الیکشن کروائیں، لیکن کبھی کسی نے ہماری بات نہیں سنی۔‘
انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ ’میں میاں صاحب سے مشاورت کے بعد ہی آپ سے بات کر رہا ہوں۔‘
آصف علی زرداری نے کہا کہ ’جو یہ لوگ گانا گا رہے ہیں کہ فریش الیکشن کراؤ۔ جو بھی آئے گا اسے ایسے ہی مسائل حل کرنا پڑیں گے، اس لیے ہم کو ہی کرنے دو۔‘
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کا ایک وفد بھی گذشتہ روز سابق وزیر اعظم نواز شریف سے مشاورت کے لیے لندن کے لیے روانہ ہوا۔
مسلم لیگ ن کا یہ وفد جس میں وزیراعظم شہباز شریف بھی شامل ہیں نوازشریف کے بلانے پر لندن گیا ہے۔
اس حوالے سے بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے وفد کے اس وقت لندن جانے کے بعد ’قبل از وقت انتخابات کے قوی امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔‘
دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان پہلے ہی عوامی رابطے کی مہم کا آغاز کر چکے ہیں اور وہ وزارتِ عظمیٰ کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سے مسلسل انتخابات کرائے جانے کا مطالبہ ہی کر رہے ہیں۔
تاہم عمران خان کی ایبٹ آباد جلسے میں تقریر کے بعد انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے اس تقریر میں پاکستان فوج کو ’نشانہ‘ بنایا ہے۔
اب سابق صدر آصف زراداری کا کہنا ہے کہ ’فوج اگر اے پولیٹیکل ہوتی ہے تو مجھے باجوہ کو سیلوٹ کرنا چاہیے یا اس سے لڑنا چاہیے، کہ تم کیوں اے پولیٹیکل ہوئے ہو۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جنرل باجوہ نے کسی سے یہ نہیں کہا کہ جا کر زرداری صاحب کو ووٹ دو یا شہباز صاحب کو ووٹ دو۔ وہ صرف اے پولیٹکل ہوئے کہ ہم مداخلت نہیں کریں گے۔‘
آصف زرداری کا مزید کہنا تھا کہ ’انہوں نے آئین کے مطابق حلف اٹھایا ہے اور وہ حلف پر رہے ہیں۔ حلف پر رہیں تو غلط ہیں اور نہ رہیں تو غلط ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ شکر ہے میرے مولا کا کہ اس ساری ایکسرسائز میں ہمیں یہ پتہ لگ گیا کہ وہ (فوج) نیوٹرل رہ سکتے ہیں، وہ اے پولیٹیکل ہو سکتے ہیں اور ہم کوشش کرتے رہیں گے کہ وہ اے پولیٹیکل رہ سکتے ہیں۔
عمران خان کی جانب سے سراج الدولہ کا حوالہ دیے جانے آصف زرداری نے کہا کہ ’وہ کون سا بنگال کے نواب ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس کا (عمران خان) کیا واسطہ ہے ملک کے سیاسی حالات سے۔ ہماری کوشش ہے کہ دوبارہ کوئی سلیکٹڈ نہ آئے۔‘
https://www.independenturdu.com/node/102091
اصلاحات سے پہلے الیکشن نہیں ہوں گے، آصف زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ تین ماہ لگیں یا چار ماہ، انتخابی اصلاحات سے پہلے عام انتخابات نہیں کرائیں گے۔
آصف زرداری نے خواجہ آصف کا وقت سے پہلے انتخابات کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ سے طے ہے کہ پہلے قوانین بہتر بنانے ہیں پھر الیکشن میں جانا ہے، جو بات کر رہا ہوں میاں صاحب کی مشاورت سے کر رہا ہوں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق حکومت سے متعلق آصف زرداری کا کہنا تھا کہ میری نظر میں پاکستان اگر کوئی چلاسکتا ہے تو ہم چلاسکتے ہیں، یہ نہیں چلا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے دن کہا تھا کہ یہ نہیں چلاسکیں گے، یہ اپنے زور سے ہیں گریں گے، ان کے اپنے ہی دوستوں نے ان کو چھوڑ دیا۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ ان کے اپنے لوگوں نے انہوں نے چھوڑا کیونکہ انہوں نے اپنے لوگوں کے سیاسی وعدے پورے نہیں کیے۔
آج تک میں کہتا آیا ہوں کہ الیکشن کروائیں، ہم نے حکومت بنالی ہے وہ چاہ رہے ہیں کہ الیکشن کروائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب کہتا تھا یہ دھاندلی کی حکومت ہے الیکشن کروائیں تو کوئی نہیں سنتا تھا۔
اسٹاک مارکیٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آپ کا اسٹاک ایکسچینج اب کھڑا ہو گیا ہے، پرویز مشرف کے دور کے بعد بھی ہم نے اسٹاک ایکسچینج کو اٹھایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک آئی ایم ایف کا پروگرام نہیں آجاتا ہمیں مشکلات ہوں گی۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے کب کہا کہ ہم الیکشن نہیں کروائیں گے، انتخابی اصلاحات کے بعد الیکشن کی طرف جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ کو ہم نے مل کر ہٹایا ہے، مجھے لوگوں کے بند چولہے جلانے ہیں۔
عمران خان کی جانب سے نئے انتخابات کے مطالبے پر آصف علی زرداری نے کہا کہ الیکشن میں جاکر یہ کیا کرے گا؟ اپنے چار سال میں کیا کام کیا؟ الیکشن جلدی کروا کر یہ کیا کر لے گا؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی نئی حکومت آئی ہے حالات کنٹرول کرنے میں تھوڑا وقت لگتا ہے۔
سابق صدر نے کہا کہ فوج غیر سیاسی ہوتی ہے تو جنرل باجوہ کو سیلوٹ کرنا چاہیے یا لڑنا چاہیے؟ پتہ چل گیا ہے کہ وہ نیوٹرل اور غیر سیاسی رہ سکتے ہیں، ہم کوشش کریں گے کہ وہ غیر سیاسی رہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کی آبادی 20 کروڑ نہیں مانتا، میرے نزدیک ملک کی آبادی 30 کروڑ ہے اور انہی کے ساتھ ہمیں پاکستان کو بنانا ہے۔
https://jang.com.pk/news/1084935