بلدیاتی انتخابات سے قبل صوبہ پنجاب کے 9 اضلاع سے 80 سے زائد بلدیاتی نمائندوں نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی

 پنجاب میں بلدیاتی انتخابات سے قبل صوبہ پنجاب کے 9 اضلاع سے 80 سے زائد بلدیاتی نمائندوں نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ ان نمائندوں کا تعلق پنجاب کے اضلاع قصور، اوکاڑہ، وہاڑی، ساہیوال، ملتان، جھنگ، لیہ اور لودھراں سے ہے۔ پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والوں میں میونسپل کمیٹیوں اور یونین کونسلوں کے سابق چیئرمین، سابق جنرل کونسلرز، کسان اتحاد کے اراکین اور تاجر برادری کی اہم شخصیات شامل ہیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی میں نئے شامل ہونے والوں کے اعزاز میں بلاول ہاؤس لاہور میں ظہرانہ دیا۔ ان سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ نچلی سطح کی جماعت رہی ہے۔ یہ اب بھی گراس روٹ کی پارٹی ہے اور ہمیشہ گراس روٹس کی پارٹی رہے گی۔


پارٹی میں نئے شامل ہونے والوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مشکل وقت میں ملک کو مستحکم کیا ہے۔ پاکستان اس وقت مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ موجودہ حکومت عوام دشمن ہے۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ غریب عوام کا خیال رکھا ہے۔ اس نے ہمیشہ لوگوں کو روزگار فراہم کیا ہے اور ہمارا نعرہ تھا کہ ’’بے نظیر آئے گی، روزگار لائے گی‘‘۔ 1970

 کی دہائی میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت میں ہم نے 5 مرلہ سکیم متعارف کروائی اور 1990 کی دہائی میں شہید بینظیر بھٹو نے 7 مرلہ سکیم متعارف کروائی۔ اب یہ منتخب حکومت جس نے 50 لاکھ گھروں کا وعدہ کیا تھا اس نے اس ملک کے غریبوں سے چھت چھین لی ہے۔ سلیکٹڈ حکومت نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا لیکن ہزاروں کو بے روزگار کر دیا گیا۔ عوام اس حکومت سے نجات چاہتے ہیں۔ مجھے اس ملک کو صحیح راستے پر ڈالنے کے لیے آپ کی مدد کی ضرورت ہے،چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پاکستانی عوام کو بااختیار بنایا۔ صدر زرداری نے جو اس ملک کے سب سے طاقتور سول صدر تھے، اپنے تمام اختیارات پاکستان کے عوام کے نمائندوں یعنی پارلیمنٹ کو منتقل کر دیئے۔ ہم نے ہمیشہ صوبوں اور مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کی خواہش کی۔ یہی وجہ ہے کہ سندھ میں پیپلز پارٹی نے سندھ اسمبلی کے ذریعے بلدیاتی نظام متعارف کرایا ہے جو مقامی حکومتوں کو بااختیار بناتا ہے۔ سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ مقامی حکومتوں کو خود اپنی آمدنی پیدا کرنے کے قابل بنا کر طاقتور بنا رہے ہیں۔ میئر کو واٹر بورڈ کا چیئرمین بنا دیا گیا ہے۔ کچرے کے انتظام کی مشترکہ صدارت میئر کرتے ہیں۔ مقامی حکومتوں کو پولیس، تعلیم اور صحت کے محکموں سے ہفتہ وار رپورٹس وصول کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ ہم مقامی حکومتوں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور پنجاب میں بلدیاتی نظام آرڈیننس کے ذریعے نافذ کر دیا گیا ہے۔


چیئرمین بلاول بھٹو نے پارٹی میں آنے والے تمام نئے آنے والوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نہ صرف ایک سیاسی جماعت ہے بلکہ ایک ایسا خاندان ہے جہاں ہم خوشی و غم، کامیابیوں اور ناکامیوں میں ساتھ ہیں۔پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے سابق بلدیاتی نمائندوں میں قصور یونین کونسل کے سابق چیئرمین رانجھا بلوچ، چوہدری عبدالجبار، چوہدری محمد جمیل، حاجی عبدالستار، چوہدری لیاقت علی ساندہ، قصور یونین کونسل کے سابق چیئرمین چوہدری مشتاق احمد، اسلم میو، نجیب اللہ خان، شبیر احمد بھٹی، ڈاکٹر اشرف چوہان نے شرکت کی۔ ،، قصور کے جنرل کونسلر رانا محمد علی، اشتیاق احمد، ارشد بھٹی، سرفراز احمد، فواد رشید، حافظ ایم ارشد ملک، قصور کے جنرل کونسلر احمد علی اولکھ، محمد جہانگیر، چوہدری شہادت علی جٹ، سردار رفیق ڈوگر، ذوالفقار علی ، قصور کے جنرل کونسلر علی ڈوگر، امتیاز احمد بھٹی، ذوالفقار مسیح، ملک افضال احمد، شبنم خان، سابق ممبر ضلع کونسل قصور، زیب النساء، قصور کے سابق ممبر یونین کونسل سمیر رفیق، نرگس ریاض کھرل، سابق نائب صدر ،قصور یونین کونسل کے چیئرمین رانا محمد یونس، قصور کے سابق وائس چیئرمین فتح محمد نمبردار، کمیونٹی رہنمائوں منظور احمد کھوکھر، عزیز خالد، شرافت علی، تاجر شاہد انجم اور سابق چوہدری نثار علی خان ، قصور میونسپل کمیٹی کے چئیر مین سردار فیصل عطا ڈوگر اور سابق جنرل کونسلر اوکاڑہ میاں ادریس بھٹی، چوہدری اعجاز احمد گل صدر کسان اتحاد پنجاب، ملک جہانزیب کالس صدر لاہور ڈویژن سردار سعید احمد ڈوگر، بااثر شخصیات سردار داؤد احمد، ملک فہد احمد اور دیگر نے شرکت کی۔ حسین اعوان، لاہور بار کونسل کے ممبر رانا انتظار احمد، سابق چیئرمین وہاڑی یونین کونسل شبیر حسین، ملک ناصر محمود اعوان، نعیم اعجاز، وہاڑی یونین کونسل کے سابق وائس چیئرمین اسحاق محمد، زاہد محمود، وہاڑی کے جنرل کونسلرزیونین کونسل اسحاق محمد، زاہد محمود، وہاڑی کے جنرل کونسلرز فیصل حمید، محمد افضل، عبدالرشید، محمد یوسف، نسرین بی بی، زاہد پرویز، سابق یونین کونسل ناظم رانا محمد اقبال، رانا شرافت علی خان، نوید اختر، چوہدری شہزاد اور دیگر نے شرکت کی۔پرویز، راؤ محمد جاوید، ملک محمد اشفاق، قصور کے سابق نائب ناظم مہر محمد سرور، ساہیوال میونسپل کارپوریشن کی سابق رکن فرزانہ عباس، ملتان میونسپل کارپوریشن کی سابق رکن حنا شاہد، جھنگ،میونسپل کارپوریشن کی سابق رکن زرینہ شیخ، سابق جنرل کونسلر محمد سرور اور دیگر نے شرکت کی۔ جھنگ ارم اعجاز، شگفتہ حسین سابق ممبر ضلع کونسل لیہ، اقبال بی بی، شبانہ عامر سابق ممبر ضلع کونسل اوکاڑہ، سابق تحصیل ناظم لودھراں اور سابق یوسی چیئرمین سید اصغر شاہ نے بھی خطاب کیا۔

 

پیپلز پارٹی کا حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان

پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کردیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 27 فروری سے مزارِ قائد کراچی سے مارچ شروع کریں گے،  لانگ مارچ کراچی سے اسلام آباد تک ہوگا۔


لاہور میں پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے  پی ڈی ایم سے پہلے حکومت مخالف مارچ کرنے کا اعلان کیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ سارے ادارے نیوٹرل رہیں، امید ہے کہ ہماری جدوجہد میں کسی ادارے کی طرف سے کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کی جائے گی۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ لاہور میں پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی گئی تھی، اسی شہر سے موجودہ حکومت کے خاتمے کی تحریک کا آغاز کریں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے ملک میں فوری، صاف اور شفاف انتخابات کروانے کا مطالبہ بھی کیا۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اپنے اوپر لگا بھٹو کے عدالتی قتل کا داغ دھوئے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ حکومت نے ملک میں زرعی اور گیس بحران پیدا کیا، اس کی مذمت کرتے ہیں، کھاد کے بحران سے  ملک کی پوری زرعی معیشت کو نقصان پہنچایا جارہا ہے، کھاد کا بحران موجودہ حکومت کا پیدا کردہ ہے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ ملک کے مسائل کا حل صرف جمہوریت، جمہوریت اور جمہوریت میں ہے۔

 بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سات سال فارن فنڈنگ چھپائی، اس کی مذمت کرتے ہیں، الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ کی مزید تحقیقات کرے۔

انہوں نے کہا کہ کم از کم تنخواہ 25 ہزار کے سندھ حکومت کے فیصلے پر سپریم کورٹ کا حکمِ امتناع ہٹایا جائے، ایکسپائر ہوچکے آرڈیننسز کی دوبارہ توسیع کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔

 بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ظالم حکومت عوام سے روزگار چھین رہی ہے، سلیکٹڈ حکومت کی نااہلی پر تیار وائٹ پیپر جلد الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

https://jang.com.pk/news/1033813

 

پی ڈی ایم ہمارے جانے کے بعد ختم ہوگئی، قمر زمان کائرہ

 پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پاکستان


ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) ہمارے جانے کے بعد ختم ہوگئی ہے۔ 

جیونیوز کے پروگرام 'آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ' میں میزبان شاہزیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سے جان چھڑانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے بھی کہا تھا کہ مسئلے کا فوری حل حکومت کو چلتا کرنے میں ہے، پی ڈی ایم میں کچھ دوستوں کو ہمیں اور اے این پی کو باہر کرنے کی جلدی تھی۔

قمر زمان کائرہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسمبلی میں ہمارا قائدہ حزب اختلاف کے ساتھ تعاون ہے اور رہے گا، ہمارے نکلنے سے پی ڈی ایم کو نقصان ہوا۔

https://jang.com.pk/news/1033847