‘RIP minorities of Pakistan’ — politicians junk bill meant to stop forced conversions

RAGHAV BIKHCHANDANI
PTI lawmaker Lal Chand Malhi said that the 'conservative mindset' of some members in his party was an additional roadblock for the bill.
A Pakistani Parliamentary Committee Wednesday rejected the proposed anti-forced religious conversion bill, a move that was met with protests and criticism from lawmakers belonging to the country’s minority communities, as well as from some sections of the media and Twitter.
According to a Dawn report, the proposed law would have criminalised forced religious conversions by awarding a punishment of 5-10 years imprisonment and a fine of Rs 1-2 lakh. Abettors to forced conversion could be imprisoned for 3-5 years and fined Rs 1 lakh, according to the bill.The Express Tribune reported that the bill was struck down by the Parliamentary Committee to Protect Minorities from Forced Conversions due to opposition from the country’s Ministry of Religious Affairs, with minister Sahibzada Noorul Haq Qadri stating that the current environment was “unfavourable” for such a bill to be passed into law.
Qadri spoke further on the bill Friday in his appearance on Shahzeb Khanzada’s GEO News show, claiming that forced religious conversion was a problem limited to “three districts” of Sindh while remaining a rarity in the Khyber Pakhtunkhwa, Punjab and Balochistan provinces.
Senator from Khyber Pakhtunkhwa and member of the Jamaat-e-Islami Mushtaq Ahmed Khan was also among those who opposed the bill, labelling it “anti-Islam”.
Among the critics of the decision to reject the bill were Pakistan Tehreek-e-Insaaf (PTI) lawmakers Lal Chand Malhi and Ramesh Kumar Vankwani.
While Malhi said that the rejection would make minorities’ lives in Pakistan a “living hell”, Vankwani alleged that Hindus have been lured into forced religious conversion through monetary bribes and promises of marriage, Dawn reported.
In an interview with The Express Tribune, Malhi added that the “conservative mindset” of some PTI members was an additional roadblock for the bill.
The Tribune also interviewed the parliamentary committee’s chair senator Anwaar-ul-Haq Kakar who argued that forced religious conversion arises more often from “financial, social and sexual context, than religious and spiritual.”
“Ninety eight per cent of forced conversion cases take place with underprivileged girls, who run away from their homes. There’s seldom been any case like such for women who are doctors and engineers, or just higher up the social class,” ul-Haq added.Editorials in Pakistani dailies Dawn and The Tribune also criticised the bill’s rejection. While the former lamented the “majoritarian view” prevailing, the latter said the minority lawmakers’ criticisms were “valid”.“Ask the right-wing lobby and they will all largely agree that forced conversions are wrong from a religious point of view. But they refuse to countenance any practical measures that will stop this reprehensible practice,” Dawn said.
“…no one should be disgraced and forced to convert. At the same time, Islam too ensures that religion is by choice of faith after learning it by head and heart. The need is to reevaluate the bill’s fine print, in an attempt to ensure communal harmony in good faith,” The Tribune said. Some users on Twitter also weighed in. “Shahzeb Khanzada grilled Religious affairs minister Peer Noor – ul- Qadri on forced conversion bill. Minister clearly refused to carry the forced conversion bill & told this will bring conflict in country. Rip minorities of Pakistan,” journalist Abdullah Momand said.
“Forced conversion targets young women, in a systematic pattern of abuse, and is a key way in which militarized masculinities operates in Pakistan, because remember these actors have protection. Hate crimes against all genders and minors go up when this is condoned,” user Nosheen Ali claimed.
“This whole narrative around forced Conversion in Pakistan was/is a hoax. You people don’t have a shred of evidence to prove your claim and yet you lie to your teeth day in and day out,” Mohammad Saad said in response to Ali, citing research papers in an attempt to debunk Ali.
“You’re responsible for the forced conversion of little girls, snatching them from their families, & their sexual abuse by pedophiles who kidnap them,” filmmaker and activist Usama Khilji called out the politicians who opposed the bill.
https://theprint.in/go-to-pakistan/rip-minorities-of-pakistan-politicians-junk-bill-meant-to-stop-forced-conversions/751268/

نیا لالی پاپ، پیکیج مذاق کے سوا کچھ بھی نہیں، عمران کا استعفیٰ ہی قوم کیلئے بڑا ریلیف ہوسکتا ہے، اپوزیشن

 اپوزیشن رہنماؤں نے وزیراعظم کے مہنگائی پر ریلیف پیکج کو نیا لالی پاپ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کا پیکج مذاق ہےعمران خان استعفیٰ دیں،قوم کیلئے سب سے بڑا ریلیف پیکیج ہو گا، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا پیکیج مذاق کے سوا کچھ نہیں ہے آٹا، گھی اور دالوں پر 30 فیصد رعایت سے صرف6ماہ کیلئے کچھ خاندانوں کو فائدہ ہوگا، تین سال کے دوران گھی کی قیمت میں108فیصد، آٹے میں 50فیصد اور گیس میں300فیصد اضافہ ہوا۔ تاریخی مہنگائی، غربت اور بیروزگاری کا سامنا کرنے والے 20 کروڑ لوگوں کیلئے 30 فیصد رعایت بہت کم ہے،شیری رحمٰن نے کہا معاشی اعداد و شمار خطے میں سب سے خراب ہوگئے،حکومت معیشت کی صورتحال پر پوری قوم سے معافی مانگے، سراج الحق نے کہا کہ حکومتی کشتی ڈوب رہی ہے، ڈبونے والے ملاح خود ہیں،

 شازیہ مری نے کہا عوام کچھ خریدنے کے قابل نہیں رہے،حمزہ شہباز نے کہا وزیراعظم نے عوام کے زخموں پر نمک چھڑکا ،پوری قوم کو سبسڈی کا مستحق بنادیا،مریم اورنگزیب نے کہا کہ آپ ملک چلانے کی اہل ہی نہیں، جس دن عمران خان گھر جائینگے ملک سے مہنگائی ختم ہو جائیگی، سینیٹر ساجد میر نے کہا چینی اور آٹا چور مافیا کو ریلیف دیدیا گیا، حافظ حسین احمد نے کہا کہ2کروڑ عوام کیلئے سبسڈی باقی20کروڑ کیا کرینگے۔ 

تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ میں کارکنوں سے خطاب اورٹویٹر پیغام میں کہا کہ پی ٹی آئی والے جھوٹے ہیں، یہ ریلیف کے نام پر تکلیف دیتے ہیں۔ عمران خان آج بھی اپنی ناکامیوں کا ملبہ پچھلی حکومتوں پر ڈال رہے ہیں۔ عوام کو لالی پاپ نہیں بلکہ عمران خان سے حساب چاہیے۔آج کے خطاب کا نتیجہ بھی پچھلے خطاب کی طرح بے فائدہ ہوگا،عمران خان نے آج بھی کسی ریلیف پیکیج کا نہیں بلکہ لولی پاپ پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ عمران خان کا پیکیج عوام کیلئے نہیں بلکہ چند خاندانوں کیلئے ہے،عمران خان جھوٹ بولنے اور وعدہ خلافی کرنے والے سلیکٹیڈ وزیراعظم ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا عوام کو عالمی امداد سے ملنے والا فنڈز نہیں ملا، عوام کب تک برداشت کریں گے، گلگت سے کراچی تک عوام کا نعرہ ہے کہ پیٹ پر ڈاکا نامنظور۔ عمران خان جہاں جاتے ہیں، بھیک مانگتے ہیں اور جو پیسہ مسلم اُمہ کے ممالک یا آئی ایم ایف سے آئے، کسی کو نہیں پتا وہ کہاں خرچ ہوتا ہے۔بلاول کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو نہ معیشت کا پتہ ہے اور نہ ہی سیاست اور خارجہ معاملات کا کوئی علم ہے۔

 پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمن نے قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حکومت خود اعتراف کر رہی ہے کہ مہنگائی بڑھے گی۔ انہوںنے کہاکہ بنی گالا کا ہیلی کاپٹر تو عوام کے ٹیکسز سے چلے گا، پاکستان کے معاشی اعداد و شمار خطے میں سب سے خراب ہیں،گور نر اسٹیٹ بینک اپنے بیان کی وضاحت کریں اور معافی مانگیں ،معیشت کی صورت حال پر پوری حکومت کو عوام ست معذرت کرنی چاہئے ،حکومت نے پاکستان کا مستقبل گروی رکھ دیا ہے۔پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ عطا مری نے کہا ہے کہ پٹرول کی قیمتیں پہلے ہی خطے کے ممالک کے مقابلے میں بہت زیادہ ہیں،تین سالوں میں لوگوں کی آمدنی خوفناک حدتک اور قوت خرید ختم ہو چکی ہے۔مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عوام کیلئے سب سے بڑا ریلیف پیکیج عمران خان کا استعفیٰ ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کی پالیسیوں نے ملک کو غریب، عوام کو بھکاری اور نوجوانوں کو بے روزگار کردیا عمران خان نے عوام کو 3سال بیروزگاری، مہنگائی اوربھوک کا پیکیج دیا ، چینی، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ملک کو مقروض کیا گیا ، مہنگائی، قرض اور پیٹرول کی قیمتوں کا ریکارڈ ٹوٹ رہا ہے، بجلی کی قیمت 11 سے 24 روپے کرنے سے ریلیف نہیں دیا جاتا، ادویات 500 فیصد مہنگی کرنے سے عوام کو ریلیف نہیں دیا جاتا۔ آپ کے وزیر خزانہ خود کہتے ہیں کہ مہنگائی مزید بڑھے گی تو آپ کیسے ریلیف دینگے ؟

مریم اورنگزیب نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سے یہ ملک نہیں چل سکتا، آپ صرف عوام کو لوٹنے اور اپنی اے ٹی ایمز کو فائدہ دینے آئے ہیں، آپ جس دن ریلیف کی بات کرتے ہیں اسی روز چینی، آٹا اور پیٹرولیم مصنوعات سمیت ہر چیز مہنگی کرتے ہیں، آپ کہتے تھے کہ کوئی بھوکا نہیں سوئے گا؟ مگر لنگر خانے کھول کر وہ بھی بند کردیے، آپ کواعلان کرنا ہے تو استعفے کا اعلان کریں، یہ عوام کیلئے حقیقی ریلیف کے لئے سنگ میل ہوگا۔ ترجمان (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے عمران خان خود شہزاد اکبر بننا چاہتے ہیں، اسی لئے نیب کا نیا آرڈیننس جاری کیا ،ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ قومی سلامتی کمیٹی میں شرکت کا فیصلہ پارٹی کریگی۔ دوسری جانب امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ حکومتی کشتی ڈوب رہی ہے، ڈبونے والے ملاح خود ہیں، حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ پی ٹی آئی کو اقتدار میں لانے والے بھی مایوس دکھائی دے رہے ہیں۔ حواس باختہ حکمران صلاحیت سے عاری، سوا تین سال میں محرومیاں اور مایوسیاں بانٹیں۔ پی ٹی آئی کے اپنے سپورٹرز بھی مایوس ہیں اور اس وقت کو کوس رہے ہیں جب حکمران جماعت کا ساتھ دیا۔ کمرتوڑ مہنگائی، طوفان بے روزگاری، شریعت سے متصادم قانون سازی اور سود پر اربوں ڈالر کے تاریخی قرضے اس حکومت کے 22کروڑ عوام کے لیے تحائف ہیں۔

 اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ وزیراعظم کا خطاب عوام کو ریلیف کے اعلان کے بجائے محض زخموں پر نمک پاشی تھاعمران خان آئے سبسڈی کا اعلان کرنے تھے لیکن پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور مہنگائی میں مزید اضافے کی نوید سنا گئے۔انکا خطاب غریب عوام کیلئے ایک اور سبز باغ تھا۔وزیراعظم صاحب 2 کروڑ پاکستانی نہیں بلکہ آپ کی حکومت نے 22 کروڑ پاکستانیوں کو سبسڈی کا مستحق بنا چھوڑا ہے جبکہ اس حکومت کی نااہلی کے سبب پاکستان کے متوسط طبقے کی کمر بھی ٹوٹ چکی ہے۔یہ ریلیف کا پیکج ایک کروڑ نوکریوں کے جھانسے اور پچاس لاکھ گھر کے جھوٹ کی نئی قسط ہے۔ حمزہ شہباز نےسوال کیا کہ کیا اس سبسڈی سے روٹی 10 روپے سے سستی ہو جائے گی کیا عام عوام کے لئے 125 روپے کلو چینی سستی ملے گی کیا دوائیوں میں ہونے والے 500 فیصد اضافے پر بھی حکومت سبسڈی دے گی اور کیا 220 روپے کلو ملنے والی ایل پی جی بھی سستی ملے گی۔ سینیٹر علامہ پروفیسر ساجد میر نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ تو سب کو معلوم تھا کہ آئندہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہونا ہے، اس کیلئے قوم کو بھاشن دینے کی کیا ضرورت تھی۔ ایک پریس ریلیز جاری کردی جاتی، کافی تھی۔

https://jang.com.pk/news/1006796