M WAQAR..... "A man's ethical behavior should be based effectually on sympathy, education, and social ties; no religious basis is necessary.Man would indeed be in a poor way if he had to be restrained by fear of punishment and hope of reward after death." --Albert Einstein !!! NEWS,ARTICLES,EDITORIALS,MUSIC... Ze chi pe mayeen yum da agha pukhtunistan de.....(Liberal,Progressive,Secular World.)''Secularism is not against religion; it is the message of humanity.'' تل ده وی پثتونستآن
Tuesday, June 29, 2021
آج وفاقی بجٹ غیرقانونی طور پر منظور کیا اور اسپیکر نے اراکین کے ووٹ کو چرا لیا، چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے منگل کے روزاسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج وفاقی
بجٹ غیرقانونی طور پر منظور کیا اور اسپیکر نے اراکین کے ووٹ کو چرا لیا۔ اس بارے میں انہوں نے اسپیکر کو ایک خط بھی لکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جو کچھ قومی اسمبلی میں ہوا وہ ایک بری روایت ڈالی گئی۔ ہر رکن کا یہ حق ہے کہ وہ اپنے حلقہ انتخاب کی نمائندگی کرے۔ اسپیکر نے زبانی طور پر بل کی شقوں کی منظوری دی اور گر کوئی رکن آواز کے ذریعے ووٹ دینے کو چیلنج کرتا ہے تو اسپیکر کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ آج جب میں نے اس اہم موقع پر آواز کے ذریعے ووٹ کو چیلنج کیا تو اسپیکر نے مجھے میرے حق سے محروم کر دیا۔ نہایت افسوس کی بات ہے کہ اسپیکر نے آج پارلیمان کے وقار کی خلاف ورزی کی۔ آج بجٹ کی منظوری غیرآئینی اور غیرقانونی ہے۔
اس بارے میں نے آج اسپیکر کو ایک خط لکھا ہے کیونکہ اگر یہ غلطی درست نہیں کی گئی تو یہ بجٹ غیرقانونی ہوگا۔ حکومت کا یہ بجٹ پہلے ہی اخلاقی طور پر غیرآئینی تھا۔ ہماری آواز پارلیمان میں دبائی گئی۔ اب ہم اس بجٹ کی خرابیاں کشمیر سے لے کر کراچی تک ہر شہر میں بیان کریں گے۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ پارٹی کے سارے ممبران آج حاضر تھے اور انہوں نے بجٹ کے اجلاس میں بھرپور حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی پارٹی کا ذمہ دار ہوں اور ہمیں اسپیکر کی کرسی پر کوئی اعتبار نہیں خاص طور پر اس وقت جبکہ قائد حزب اختلاف ایوان کے اندر حملہ کیا گیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر اس عمل کے خلاف سیاسی مذاحمت ابھی نہیں آئے گی تو پھر کب آئے گی؟
انہوں نے کہا کہ وہ شہباز شریف سے پوچھیں گے کہ ان کے اراکین کی تعداد کیوں پوری نہیں تھی؟ صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ان کے مطالبے پر قومی اسمبلی کے اسپیکر نے قومی سکیورٹی کمیٹی کا اجلاس بنایا ہے جس میں وہ خود شرکت کریں گے اور اپنی تجاویز حکومت کے سامنے رکھیں گے۔ ماضی میں ہم افغانستان کے بارے غلط پالیسیاں اختیار کرتے رہے ہیں اور ہم نے اپنی ماضی کی غلطیوں سے سیکھنا ہے ورنہ ایک آدمی غلط فیصلوں کے مضمرات بھگتے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیب کے چیئرمین کے اثاثے عوام کے سامنے لائے جائیں اور اس کے ساتھ ہی نیب کے تمام افسران کے اثاثے بھی سامنے آنے چاہئیں۔ چیئرمین نیب کو چاہیے کہ وہ قوم کے سامنے رضاکارانہ طور پر اپنے وہ تمام اثاثے لائیں وہ نیب چیئرمین کا عہدہ رکھنے سے پہلے رکھتے تھے اور آج تک ان کے اثاثے کتنے ہیں؟ یہ سب سامنے لانا چاہیے ورنہ ہم اس کے لئے قانون سازی کریں گے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ملک کی تمام ایجنسیاں جو قومی سلامتی کی ذمہ دار ہیں قومی سکیورٹی کمیشن کے اجلاس میں حاضر ہوں گی۔ ہمیں افغانستان پر ایک حقیقت پسندانہ پالیسی بنانی چاہیے۔ ہماری وزارت خارجہ کو اپنا درست کردار کرنے پڑے گا۔ اس وقت ہماری سفارتی کوششیں وہ نہیں جو ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ کامیابی مسائل حل کرنے سے ہوتی ہے نہ کہ امریکہ کے دورے پر کم رقم خرچ کرکے۔ ہمارے وزیراعظم کی ساری دنیا میں بے عزتی ہو رہی ہے اور آج تک امریکی صدر بائیڈن نے ہمارے وزیراعظم سے بات تک نہیں کی۔
https://www.ppp.org.pk/pr/25190/