M WAQAR..... "A man's ethical behavior should be based effectually on sympathy, education, and social ties; no religious basis is necessary.Man would indeed be in a poor way if he had to be restrained by fear of punishment and hope of reward after death." --Albert Einstein !!! NEWS,ARTICLES,EDITORIALS,MUSIC... Ze chi pe mayeen yum da agha pukhtunistan de.....(Liberal,Progressive,Secular World.)''Secularism is not against religion; it is the message of humanity.'' تل ده وی پثتونستآن
Saturday, September 19, 2020
پارلیمان میں ہم سے زبردستی بل پاس کروائے گئے: بلاول بھٹو زرداری
سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ پاکستان بار کونسل نے تمام سیاسی جماعتوں کو بلا کر آل پارٹی کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں تمام چھوٹی بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی دارالحکومت اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارلیمان میں ان سے ’زبردستی‘ بل پاس کرائے گئے۔ جمعرات کو پاکستان بار کونسل نے تمام سیاسی جماعتوں کو بلا کر آل پارٹی کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں تمام چھوٹی بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی نے ووٹ دوبارہ گننے کا مطالبہ نہیں مانا۔‘ انہوں نے کہ کہا کہ ’اگر ہماری آواز نہیں سنی جائے گی تو ہمیں بھی سوچنا پڑے گا کہ کب تک پارلیمان کو ربڑ سٹیمپ پارلیمان کے طور پر دیکھیں۔‘
محسن داوڑ نے عدلیہ پر بھی اعتراض کیا کہ ’عدلیہ کبھی ڈیم فنڈ کے نام پر اور کبھی ازخود نوٹس لے کر عوامی معاملات میں مداخلت کرتی ہے۔‘
انہوں نے پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ دینے والے جج جسٹس وقار سیٹھ کی حمایت میں کہا کہ ’ان کی سینیارٹی کونظر انداز کر کے لاہور سے جج لا کر لگا دیا گیا۔‘
مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما شہباز شریف نے بھی عدلیہ کے حوالے سے ہی بات کرتے ہوئے کہا کہ’ارشد ملک جیسوں نے عدلیہ کو بدنام کیا ہے اور اس سے عدلیہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔‘
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما امیر حیدر ہوتی نے لاپتہ افراد کے معاملے پر بات کی اور کہا کہ ’پولیس کے علاوہ کسی اور ادارے کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ کسی کو غائب کرے۔‘
پاکستان بار کونسل نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ اجلاس کے شرکا نے ’فوج کا سیاست کے بڑھتے ہوئے عمل دخل پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ فوج ملک کی سیاست میں کسی قسم کی مداخلت نہ کرے۔‘
اس کے علاوہ اعلیٰ عدلیہ کی ’ججز کی تقرری اور احتساب کے طریقہ کار پر نظرثانی کی جائے۔
اے پی سی کے بعد متفقہ لائحہ عمل سامنے آئے گا، بلاول
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زردار ی کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کل ہماری اے پی سی میں آئیں گے، اے پی سی کے بعد متحدہ اپوزیشن کی حکمت عملی کل سامنے آ جائے گی۔
چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اُن کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔
ملاقات میں کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ بہت اچھا اور تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، مولانا فضل الرحمان کل ہماری اے پی سی میں آئیں گے۔
پیپلز پارٹی کے وفد میں یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف شامل تھے، جبکہ رہبر کمیٹی کے کنوینئر اکرم خان درانی، سینیٹر مولانا عطا الرحمان، ڈاکڑ عتیق الرحمان اور شاہ اویس نورانی , سینیٹر عبدالکریم بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ملاقات کے دوران دونوں وفود میں کل کی اے پی سی کے ایجنڈے اور اعلامیہ پر غور کیا گیا اور اے پی سی سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
آصف زرداری کا بھی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ
نواز شریف کے بعد پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے بھی اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے آصف زرداری کی شرکت کی تصدیق کردی۔
آصف زرداری ویڈیو لنک کے ذریعے اے پی سی میں شریک ہوں گے، نواز شریف بھی گذشتہ روز بلاول کی دعوت پر اے پی سی میں ویڈيو لنک کے ذریعے شرکت پر آمادگی ظاہر کرچکے ہیں۔
حکومت مخالف اپوزيشن اتحاد کی آل پارٹیز کانفرنس کل پیپلز پارٹی کی میزبانی میں اسلام آباد میں ہوگی
https://jang.com.pk/news/822292